نئی دہلی15جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی کی جامع مسجدکے امام سید احمد بخاری نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو خط لکھاہے۔بخاری نے اپنے خط میں شریف سے گزارش کی ہے کہ وہ وادی کے علیحدگی پسندوں سے بات کرکے کشمیر میں چل رہے تشدد کو ختم کرنے میں اپناکردارادا کریں۔واضح ہوکہ مولانااحمدبخاری ماضی میں بی جے پی کوووٹ دینے کی بھی اپیل کرچکے ہیں۔
ان کے اس اقدام پریہ سوال بھی کھڑاہوسکتاہے کہ ملک بھرمیں گؤرکشکوں کی دہشت گردی کے خلاف انہوں نے کیوں نہیں حکومت ہندسے سخت اقدام کے لیے مجبورکیاجب کہ پورے ہندوستان میں گؤرکشکی کے نام پربدامنی پھیلی ہوئی ہے ۔مولانابخاری ہرالیکشن میں اپنے پینترے بدلنے اوروفاداریاں تبدیل کرنے میں بھی مشہورہیں۔اپنے خط میں بخاری نے آگے لکھاہے کہ کشمیر کی صورتحال مسلسل بگڑ رہی ہے۔ہر دن بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔اگر امن قائم کرنے کے لئے ماحول بنانے میں تاخیرہوئی تو کشمیر مسئلہ اور مشکل ہو جائے گا۔بخاری نے لکھا ہے کہ امن قائم کرنے کے لئے ہمیں ہر ممکن کوششیں کرنی ہوں گی۔
کشمیرکے لوگ خوف کے ماحول میں رہ رہے ہیں اور بے بسی محسوس کر رہے ہیں۔جامع مسجد کے امام کا کہنا ہے کہ زمین کی جنت، جو کہ خوشگوار زندگی کے لئے جانا جاتا تھا آج ہزاروں لوگوں کے لیے مشکلات کی وادی بن گئی ہے۔اے کے -47کے سائے میں زندگی قاتل ہو گئی ہے۔موت اور بربادی کا کھیل پوزیشن اور مشکل بناتا جا رہا ہے۔نواز شریف سے اپیل کرتے ہوئے بخاری نے لکھا ہے کہ لاکھوں بھارتی مسلم اس صورت میں ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔پاکستان کے وزیر اعظم سرحد پر کشیدگی کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور علیحدگی پسندوں کے ساتھ بات چیت شروع کرکے حالات کو معمول بنایا جا سکتا ہے۔اس کے ساتھ بخاری نے شریف کو خبردار کیا بھی ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل بندوق اور پتھر بازی سے نہیں ہوسکتا۔مسئلہ کے حل کے لئے بات چیت کی پہل کرنی ہی ہوگی۔بڑے مسائل پر بات چیت دونوں ممالک کے مفاد میں ہے اور اس کے لیے حکمت عملی بنانی ہوگی۔